مرض بڑھتا گیا جو ں جوں دوا کی
ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب ’ مرض بڑھتا گیا جو ں جوں دوا کی‘کے مصداق اتر پردیش کے قانون و نظام کو شفاف بنانے کی سمت میں حکومت کی ہر کوشش ناکام اور ” الٹی ہوگئیں سب تدبیریں ،کچھ نہ دوانے کام کیا‘‘کی طرح نظر آرہی ہیں۔ ریاست میں جرائم کی متعدد سنگین وارداتوں کے سبب مسلسل سخت تنقیدوں کا سامنا کررہے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے گزشتہ دنوں بڑی ڈھٹائی سے کہہ دیا کہ ’ان کی ریاست میں ’لاء اینڈ آرڈر‘کے حالات ملک کی کئی دوسری ریاستوں کی بہ نسبت بہترہیں، ساتھ ہی یہ بھی فرمایا کہ ان کی حکومت حالات کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔لکھنؤ میںمعیشت سے متعلق کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد میں شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاست میں قانون و نظام کی حالت بہتر ہے۔ دراصل اتر پردیش کی قسمت کا ستارہ اسی وقت سے گردش میں ہے ،جب 2012ء میں ریاست میں مایا وتی حکومت کوشکست دےکر موجودہ سماج وادی حکومت مکمل اکثریت سے اقتدار میں آئی۔ابھی یہ حکومت پوری طرح سنبھل بھی نہیں سکی تھی کہ حالات خراب ہونے لگے۔مختلف اضلاع میںایک کے بعد ایک فرقہ وارانہ فسادات کا ننگا ناچ شروع ہوگ