ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب قاسمی کی کتاب کا دیوبند میں سرکردہ علماء کے ہاتھوں رسم اجراء

ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب قاسمی کی کتاب کا دیوبند میں سرکردہ علماء کے ہاتھوں رسم اجراء

DSC_0182
دیوبند:24؍مئی(شاہنواز بدر قاسمی،نیوزایڈیٹربصیرت آن لائن)S Badar
معروف اردو صحافی ومعارف قاسم جدیدکے ایڈیٹر ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب کی مظفرنگر کے حالیہ فسادات پر مبنی دستاویزی کتاب’’خیموں کا شہر مظفرنگر‘‘کا رسم اجراء گزشتہ شب حجتہ الاسلام اکیڈمی کے اجلاس عام میں مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند مولانا محمد سالم قاسمی، مہتمم ندوۃ العلماء لکھنو ڈاکٹر سعیدالرحمان اعظمی ، امیرشریعت کرناٹک مفتی اشرف علی باقوی، ممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی ، مفتی محفوظ الرحمن عثمانی، سابق ایم پی محمد ادیب اور روزنامہ انقلاب کے ایڈیٹر جناب شکیل شمسی سمیت سرکردہ علماء اور دانشوران کے ہاتھوں عمل میں آیا ۔ رسم اجراء کے موقع پر جامعتہ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سوپول کے بانی ومہتمم مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے کہاکہ مظفرنگر کا حالیہ فساد ہندوستان کی تاریخ کا ایک ایسا سیاہ باب ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ،یہاں مسلمانوں کے ساتھ جو سوتیلا برتاؤکیا گیااس سے پوری دنیا واقف ہے ۔ریاستی اور مرکزی حکومت کی چشم پوشی نے یہاں کے مظلومین کا وہ حال کیا کہ آج بھی شاملی کے مختلف کیمپوں میں دس ہزار بے گھر مسلمان کھلے آسمان کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس کتاب میں ان تاریخی حقائق اور واقعات کو پیش کرنے کی کوشش کی گئی جو چند سالوں میں ماضی کا حصہ بن جانے والی ہے۔یہ کتاب ان لاکھوں عوام کی دلی ترجمانی ہے جو صرف زبانوں پر ہے،دستاویزی اور تاریخی حیثیت سے بھی اس کتاب کو کافی اہمیت حاصل ہے کیونکہ اس حوالے سے یہ پہلی کوشش ہے جس کیلئے برادرم ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب مبارک بادکے مستحق ہیں انہوں نے اس کتاب کو لکھ کر پوری قوم پر احسان کیا ہے کیونکہ آئندہ برسوں اور صدیوں میں اس کتاب سے مظفرنگر فسادات کے حالات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔اسلامک فقہ اکیڈمی (انڈیا ) کے صدرمفتی مولانا مفتی احمد نادر القاسمی نے کہاکہ مظفرنگر میں جوکچھ ہوا اسے ہندوستا ن کی تاریخ بھلانہیں سکتی لیکن ان واقعات اور حالات کو جمع کرکے شہاب الدین ثاقب قاسمی نے ایک اہم تحقیقی کارنامہ انجام دیا ہے۔ یہ صرف ایک کتاب نہیں بلکہ ایک ایسی داستان اورتاریخ ہے جسے پڑھ کر انسان بے چین ہوجاتا ہے ۔مصنف کتاب کی یہ علمی کاوش یقینا ایک عمدہ کوشش ہے جسے ہم سب کو سراہنا چاہئے۔اس موقع پر ملک وبیرون ملک کے نمائندہ علماء،دانشوران ،معززین شہر اور ہزاروں طلبہ موجودرہے ۔(بصیرت نیوزسروس)

Comments

Popular posts from this blog

लोगों के दिल में आज भी धड़कते हैं जेपी

اب دلّی دورنہیں!

کوئی بھی کام حسن نیت کے بغیر ترقی اوردرجہ کمال کو نہیں پہنچتا