کہ خوشی سے مر نہ جاتے،اگر اعتبار ہوتا! ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب اپنی زندگی میں شایدپہلی بار وزیر اعظم نریندر مودی نے علی الاعلان ملک کے مسلمانوں کی حب الوطنی پر کھل کراپنے خیالات کا اظہارکیا اور بہت ہی نپے تلے الفاظ اورانتہائی مستحکم اندازمیں انہوں نے میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا : ’’بھارتی مسلمان بھارت کے لیے جئیں گے، بھارت کے لیے مریں گے، وہ بھارت کے لیے کبھی برا نہیں چاہیں گے، اگر کوئی بھی یہ سوچتا ہے کہ بھارتی مسلمان اس کے اشاروں پر ناچیں گے تو وہ خوابوں کی دنیا میں رہتا ہے۔‘‘ بس پھر کیا تھا ان کے اس بیان پر ملک بھرمیں جیسے بھونچال آگیا ہو،جیسے انہوں نے کوئی عجوبہ یا انہونی بات کہہ دی ہو،یا گویامسلمانوں کو ہندوستان سے وفاداری کی سند کی اشد ضرورت تھی اور وزیر اعظم نے وہ سرٹیفکٹ بی جے پی کی حکومت بنتے ہی عنایت کردی۔جبکہ اس تعلق سے ایماندای کی بات یہ ہے کہ وزیر اعظم کی طرف سے کافی دیر سے آنے والا یہ دوراندیشانہ بیان سیاسی پارٹیوں کو ہضم نہیں ہو پا رہا ہے تومسلمان ان کے خیالات سےکس حد تک مطمئن اور کتنے خوش ہوںگے یہ کہنا مشکل ہے۔البتہ آر ایس ایس کے نظریات سے ہم آہنگ بھ
Posts
Showing posts from September, 2014
تیری عظمتوں سے ہوں بے خبر
- Get link
- X
- Other Apps
کسی بھی طالب علم کے روشن مستقبل کا راستہ اس کے اساتذہ ہی ہموار کرتے ہیں۔بچے کی کردار سازی میں اہم کردار والدین کا ہوتاہے ، اس کے بعد جو شخصیت سب سے زیادہ اہم ہوتی ہے وہ استاد کی ہے۔ استاد صرف تعلیم ہی نہیں دیتا بلکہ وہ تربیت بھی کرتا ہے، اس کے علاوہ معاشروں کے عروج و زوال میں بھی اساتذہ کا کردار ناقابل فراموش ہوتا ہے،اس لئےکسی بھی باعظمت شخصیت کی زندگی میں اگر کسی ذات کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے تو وہ بلاشبہ ’معلم‘ کی ذات گرامی ہے،یہی وہ منفرد خوبیہےجس کی وجہ سے ہر عہد اور ہر معاشرے میںاساتذہ کرام کو بے انتہا قدرو منزلت کی نگاہ سے دیکھا اورچاہاگیا ہے،چاہے وہ کسی بھیعلوم و فنون کے ماہر ہوں، ان سے علم کی پیاس بجھانے والوں نے انہیںاپنے پلکوں پر بٹھایا ہے اور بے پناہ شرف وعزت سے نوازا۔یہ صرف اور صرف علم کی عظمت و برکت ہے کہ زندگی میں اور بعد مرگ اساتذکرام کی عظمت کو سلام پیش کیا جاتا رہا ہے۔حالانکہ سیکھنے اور سکھانے کا دائرہ لا محدود ہے،وہاں بھی وہی محنت اور لگن کارفرما ہوتی ہے، لیکن اپنے گرو کاادب و احترام اس درجہ نہیں ہوتا۔ پانچ ستمبر کو یوم اساتذہ کے موقع پراس امر کو یقینی بنایا جانا