خدمت خلق ٹرسٹ انڈیا کا تعزیتی پیغام
ڈاکٹر کلیم احمدعاجز جیسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں
عالمی شہرت یافتہ شاعرو ادیب اور عظیم دانشور کلیم عاجز کے سانحہ ارتحال پر اظہارتعزیت
نئی دہلی15 فروری
بصیرت نیوز سروس
ڈاکٹر کلیم احمدعاجز ایک سرکردہ مذہبی شخصیت،خادمِ دین وملت ،ایک صاحب علم،صاحبِ تقویٰ وطہارت اورخدادوست انسان تھے۔ایسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں،اور اپنی خدمات عالیہ کے سبب دنیا پر چھاتے چلے جاتے ہیں۔عالمی شہرت یافتہ شاعرو ادیب اور عظیم دانشور کلیم عاجز کے سانحہ ارتحال کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے معروف عالم دین مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے ان خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ کلیم عاجزکی شخصیت دینی اور ادبی دونوں حلقوں میں یکساں ممتاز تھی،یہی وجہ ہے کہ حکومت ہند نے انہیں میں پدم شری ایوارڈ سے نوازاتھا اس کے علاوہ بہار سرکار بھی کئی اعزاز سے نواز چکی ہے۔پسماندگان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئیمفتی عثمانی نے کہاکہ جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہار میں مرحوم کے ایصال و ثواب کے لئے دعائیہ مجلس کا بطور خاص اہتمام کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹرکلیم عاجز کے قریب ترین عزیز اور دینی شاگرد دہلی گورمنٹ اسکول کے ماہر استاد نیر عالم فیضی اور جدہ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار احمد علیگ نے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اسے ذاتی سانحہ قراردیا،اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے کہا کہ مشفق و مربی کلیم عاجز کی باتیں،یادیں اور نصیحتیں عظیم سرمایہ ہیں،کیوں کہ ہماری زندگی پر ان کے بے شمار احسانات جنہیں بھلایا نہیں جا سکتا۔
خدمت خلق ٹرسٹ انڈیا کے تعزیتی پیغام میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرکلیم عاجزکو اللہ پاک نے علمی،دینی،ملی اور دعوتی خدمات کے سبب بے پناہ مقبولیت عطا کی اس کے باوجودان کی زندگی سادگی اور عجزو انکساری کی بہترین مثال ہے۔پریس بیان کے مطابق کلیم عاجز کو خدانے بھٹکے ہوئے لوگوں کی زندگی کو تبدیل کرنے کا خصوصی ملکہ عطا فرمایا تھاوہ ایسے لوگوں کوپل بھر میں خود سے قریب اور اپنا بنالیتے تھے۔انگریزی اور ارود سے وابستہ رہنے کے باوجودانہوں نے اپنی زندگی دعوت و تبلیغ کے لئے وقف کردی تھی۔خالق کائنات ان کی خدمات جلیلہ کو قبول کرتے ہوئیقوم وملت کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے(آمین)
نئی دہلی15 فروری
بصیرت نیوز سروس
ڈاکٹر کلیم احمدعاجز ایک سرکردہ مذہبی شخصیت،خادمِ دین وملت ،ایک صاحب علم،صاحبِ تقویٰ وطہارت اورخدادوست انسان تھے۔ایسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں،اور اپنی خدمات عالیہ کے سبب دنیا پر چھاتے چلے جاتے ہیں۔عالمی شہرت یافتہ شاعرو ادیب اور عظیم دانشور کلیم عاجز کے سانحہ ارتحال کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے معروف عالم دین مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے ان خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ کلیم عاجزکی شخصیت دینی اور ادبی دونوں حلقوں میں یکساں ممتاز تھی،یہی وجہ ہے کہ حکومت ہند نے انہیں میں پدم شری ایوارڈ سے نوازاتھا اس کے علاوہ بہار سرکار بھی کئی اعزاز سے نواز چکی ہے۔پسماندگان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئیمفتی عثمانی نے کہاکہ جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہار میں مرحوم کے ایصال و ثواب کے لئے دعائیہ مجلس کا بطور خاص اہتمام کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹرکلیم عاجز کے قریب ترین عزیز اور دینی شاگرد دہلی گورمنٹ اسکول کے ماہر استاد نیر عالم فیضی اور جدہ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار احمد علیگ نے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اسے ذاتی سانحہ قراردیا،اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے کہا کہ مشفق و مربی کلیم عاجز کی باتیں،یادیں اور نصیحتیں عظیم سرمایہ ہیں،کیوں کہ ہماری زندگی پر ان کے بے شمار احسانات جنہیں بھلایا نہیں جا سکتا۔
خدمت خلق ٹرسٹ انڈیا کے تعزیتی پیغام میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرکلیم عاجزکو اللہ پاک نے علمی،دینی،ملی اور دعوتی خدمات کے سبب بے پناہ مقبولیت عطا کی اس کے باوجودان کی زندگی سادگی اور عجزو انکساری کی بہترین مثال ہے۔پریس بیان کے مطابق کلیم عاجز کو خدانے بھٹکے ہوئے لوگوں کی زندگی کو تبدیل کرنے کا خصوصی ملکہ عطا فرمایا تھاوہ ایسے لوگوں کوپل بھر میں خود سے قریب اور اپنا بنالیتے تھے۔انگریزی اور ارود سے وابستہ رہنے کے باوجودانہوں نے اپنی زندگی دعوت و تبلیغ کے لئے وقف کردی تھی۔خالق کائنات ان کی خدمات جلیلہ کو قبول کرتے ہوئیقوم وملت کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے(آمین)
Comments
Post a Comment