Posts

Showing posts from May, 2019

http://urdu.news18.com/photogallery/nation/iftar-kit-distributed-by-khidmat-khalq-trust-in-okhla-delhi-271385-page-6.html

http://urdu.news18.com/photogallery/nation/iftar-kit-distributed-by-khidmat-khalq-trust-in-okhla-delhi-271385-page-6.html

خدمت خلق ٹرسٹ انڈیا کی جانب سے ’افطار کٹ‘ تقسیم کیا گیا

Image
نئی دہلی:رفاہی تنظیم خدمت خلق ٹرسٹ انڈیا کی جانب سے ہر سال کی طرح امسال بھی رمضان المبارک کے موقع پر نئی دہلی کے جامعہ نگر واقعہ جوگابائی ایکسٹینشن میں پہلوان چوک پر ’افطار کٹ‘ تقسیم کیا گیا۔افطارکٹ حاصل کرنے والوں میں بڑی تعداد خواتین کی تھی۔اس سلسلہ میں منعقد مختصر پروگرام میں سماجی کارکن شعیب خان،مولانا نسیم مظاہری،ڈاکٹرشہاشب الدین ثاقب قاسمی (جنرل سیکریٹری)محمد نسیم،محمد شمیم،محمد سرفرازنے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔رمضان کریم میں ٹرسٹ کی جانب سے افطار کٹ اور عید گفٹ کا انتظام بڑے اہتمام سے کیا جاتا ہے جس سے حاجت مند مستفید ہوتے ہیں اور ہمدردان قوم و ملت کو دعائیں دیتے ہیں۔ٹرسٹ کے سیکریٹری نے اس موقع پر کہاکہ وسیع پیمانے پر یہ انتظام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کو ئی شخص رمضان کریم میں فاقفہ اور پریشانی میں مبتلا نہ ہوں۔انہوں نےکہاکہ نام و نمود کیلئے مسلمان اپنی دولت لٹا دیتے ہیں جس سے گناہ ہی ملتا ہوتاہےمگر نیکی اور بھلائی کے وہ کام جس سے آخرت سنورجائے اور وہ آسانی سے جنت کا حقدار بن جائیں ایسے امور میں مسلمانوں کی عدم دلچسپی افسوس ناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ حدیث پاک میں ہےکہ’جس شخص نے کسی روز

بدلے بدلے میرے سرکار نظر آتے ہیں!

Image
ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب    ۱۹؍مئی کو ہونے والےلوک سبھا کے آخری مرحلے کے انتخابات سے قبل سیاسی معرکہ آرائی تیز ہو گئی ہے۔اسی مرحلے میں وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں بھی ووٹنگ ہونی ہے اس لئے وارنسی سب سے زیادہ انتخابی تشہیر کا مرکز بنا ہواہے۔ اس سیٹ پر کانگریس پارٹی کے لیڈر اجے رائے اور ایس پی۔بی ایس پی اتحاد کی امیدوار شالنی یادو سمیت تقریبا۲۶؍ امیدوار پارلیمنٹ پہنچنے کے لئے اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ وارانسی سیٹ سے پی ایم مودی انتخابی میدان میں ہیں جس کا اثر اطراف کی سیٹوں پرپڑنا یقینی ہے ، وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا وقار بھی داو پر ہے۔یہی وجہ ہےکہ تمام  سیاسی جماعتوں نے باقی ماندہ پارلیمانی حلقوں کی تشہیری مہم کیلئے اپنی طاقت جھونک دی ہے۔ غور کریں تواس بار ویسے  مغربی بنگال شروع سے ہی سیاسی اکھاڑہ بنا رہا ،مگر گزرتے ایام کے ساتھ یہاں کا سیاسی پارہ اور زیادہ گرماتا جارہا ہے۔خاص طور پر بی جے پی اور برسر اقتدار ٹی ایم سی کے درمیان سیاست کی یہ لڑائی پرتشدد ہو تی جا رہی ہے۔ظاہر ہے اس کیلئے کسی ایک پارٹی کو مورد الزام ٹھہرانا مناسب نہیں ہے لیکن مرکز میں برسر اقتدار

khidmat e khalq ramzan 2019 Timetable

Image

let us move to share happiness

Image

اپنی ثقافت کے بقا کیلئے پاور فل احتجاج

Image
ڈاکٹرشہاب الدین ثاقب ہندوستان ہی نہیں دنیا کے ہر بڑے ممالک میں حقوق کی پامالی،جبر استبداد،شروفساد اور ظلم و زیادتی  کے خلاف وہاں کے ذی ہوش عوام کی طرف سے پاورفل احتجاج ہوتے رہے ہیں۔ہر عہد میں ایسے عوامی احتجاج نے حکومت اور انتظامیہ کو جھکنے پر مجبور کردیا ہے۔گزشتہ چند سالوں میںایسی بےنظیر تحریکیں اور مظاہرے ہوئے ہیں جنہوں نے حکومتوں کا تختہ پلٹ دیا ہے۔جنوری کے آخری عشرے میںتمل ناڈو  میںپونگل تہوار کے موقع پر ہونے والے بیلوں کے روایتی کھیل’ جلی کٹو‘‘پر عائد پابندی کو ہٹانے کیلئےچنئی کے مرینا بیچ پر ہونے والا احتجاج بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔اس احتجاج نے بھی نہ صرف ریاستی سرکار، بلکہ چنئی سے دہلی تک کے ایوان حکومت کی چولیں ہلادیں۔کیا نوجوان ، بوڑھے،کیا سماجی کارکن، سیاست داں اور فلمی دنیا کی مشہورشخصیات سب نے ایک سر میں جلی کٹو کی حمایت کی اورمظاہریں کی پیٹ تھپتھپائی،نتیجہ یہ ہواکہ آنا فانا میں نہ صرف تمل حکومت نے کئی اقدامات اٹھائے بلکہ وز اعلیٰ نے دہلی آکروزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تو دوسری طرف وہاں کی نمائندگی کرنے والے ممبران پارلیمنٹ نے صدر جمہوریہ سے ملاقات کی

سیّاں بھئے کوتوال تو ڈر کاہے کا

Image
ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب ’’دہلی پر پرتھوی چوہان کی حکمرانی کے ۸۰۰؍ سال کے بعد پہلی بار پوری طرح سے ہندوؤں کی حکومت بنی ہے‘‘لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی جیت سے پر جوش ہوکر یہ دعویٰ نومبر۲۰۱۴ء میں قومی راجدھانی دہلی میں منعقدہ ’ تین روزہ عالمی ہندو کانفرنس ‘ میں وشو ہندو پریشد کے لیڈر اشوک سنگھل نے کیا تھا۔ بعدمیں اس بیان کو وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی جانب منسوب کرنے پر پارلیمنٹ میں خوب ہنگامہ ہواتھا اور ’آؤٹ لک‘ میگزین کو اس غلطی کے لئے معافی مانگی پڑی تھی۔سوال یہ نہیں ہے کہ یہ بات کس نے کہی،کیوں کہی اور کس نے معافی مانگی۔سوال یہ ہے کہ مئی ۲۰۱۴ء میں مودی حکومت کی تشکیل کے بعد سے ملک بھر کے جو حالات ہیں وہ اس خطرناک فکر کے موافق ہیں یا مخالف؟اس نکتہ پر اگر سنجیدگی سے غور کیا جائے تو ہندوستان کے موجودہ حالات کے پس منظر میں وی ایچ پی کے آنجہانی لیڈر کی بات سوفیصد درست معلوم ہوتی ہے اور کوئی شخص اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویٰ کرنے والے میں ملک ہندوستان میں واقعی خالص ہندوؤں کی حکومت نہیںہے۔دہلی پر بی جے پی کے قبضہ کے فوراًبعد لو جہاد، گھر

عام انتخابات کے ایجنڈے سے مزدوروں کے مسائل غائب

Image
ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب یکم مئی کو ہر سال یوم مزدور کے طور پر منایا جاتا ہے اور اس موقع پر مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ مزدوروں کی حالت میں بہتری کےلیے بڑے بڑے دعوے اور وعدے کئے جاتے ہیں لیکن اس دن کے گزرنے کے ساتھ ہی خاموشی چھا جاتی ہے، کوئی وعدہ وفا نہیں ہوتا ہے۔ اسی حقیقت کی طرف جمیلؔ مظہری نے اشارہ کیا ہے کہ مزدور کی دنیا کالی ہی رہتی ہے۔ ہونے دو چراغاں محلوں میں کیا ہم کو اگر دیوالی ہے  مزدور ہیں ہم مزدور ہیں ہم مزدور کی دنیا کالی ہے  یہ کون نہیں جانتاکہ ملک کی تعمیر و ترقی اور شہروں کی چکا چوند میں سب سے بڑا حصہ مزدوروں کا ہوتا ہے۔ سرد ہو کہ گرم، چلچلاتی دھوپ ہو کہ شدت کی سرد ی، تیز بارش ہوکہ آندھی اور طوفان، کوئی بھی موسم ہو مزدور نہ رکتا ہے اور نہ ہی تھکتا ہے۔ اگر مزدور نہ ہوں تو یہ بڑ ے بڑے پل، سڑکیں، سرنگیں ، فلائی اور بلند و بالا عمارتیں، خوبصورت ٹاور اور تاریخ کا حصہ بنی یادگاریں ہمیں دیکھنے کو نہیں ملتی۔ اس لئے مزدوروں کی وفاداری اور جذبے کا احترام ہونا چاہئے مگر ہوتا ہے اس کے برعکس ۔سب سے زیادہ استحصال اور زیادتی اگر کسی طبقہ پر ہوتی ہے