مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کے اعزاز میں تہنیتی تقریب کا انعقاد کوئی بھی کام حسن نیت کے بغیر ترقی اوردرجہ کمال کو نہیں پہنچتا خدمت خلق ٹرسٹ انڈیا کی جانب سے منعقدہ تقریب میںمقررین نے نئی نسل کو بچوں کو تعلیم و تربیت سے آراستہ کرنے پر زور دیا نئی دہلی(آئی این این 2 ستمبر ۲۰۱۹)اگر ارادہ اور حوصلہ بلند ہو تو دنیا میں کوئی کام مشکل نہیں ہے،عز م مصمم کی وجہ سے کئی بار ایسے معجزے دیکھنے میں آئے ہیں جس کے متعلق انسان سوچ بھی نہیں سکتا،مگر اس کے لئے اخلاص و للہیت شرط اول ہے۔جو کام اخلاص کے ساتھ مرضی رب کے لیے شروع کیا جاتاہے،اس میںغیبی مدد کے ساتھ برکت ہوتی ہے اور اللہ پاک اسے ترقی اور عروج عطا کرتا ہے نیز وہ دیر پا ثابت ہوتا ہے۔میں نے بھی چھوٹی موٹی کوشش کی ہے،بہار کے انتہائی پسماندہ خطے سیمانچل میں علم کا ایک چراغ روشن کیا اور وہیں سے قوم کے بچوں کو تعلیم و تربیت سے آراستہ کرنے کی جدوجہد جاری ہے ،بس اللہ پاک اسے قبول فرمائے۔ان خیالات کا اظہار نامور عالم دین ڈاکٹر مفتی محفوظ الرحمن عثمانی بانی و مہتمم جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہار نے کیا۔ رفاہی...
ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب اس وقت ملک کے جو سیاسی حالات ہیں اس پر غور و خوض کریں تو ایسا نہیں لگتا ہے کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں قومی راجدھانی دہلی پر قبضہ کرنا بھارتیہ جنتا پارٹی کے لئے کوئی مشکل کا م ہو۔خاص طور پر پی ایم مودی اور بی جے پی کے صدر امت شاہ کی موجودگی میں بی جے پی اپنے اس ہدف کو بہ آسانی حاصل کرلے گی۔کرناٹک،گوا اور مغربی بنگال میں جو سیاسی اتھل پتھل جاری ہے اور جس طرح سے اپوزیشن پارٹیوں کی وکٹیں گر رہی ہیںاور ہر سطح پربی جےپی کا اسکور روز افزو بڑھ رہا ہے اس سے یہی اندازہ ہوتا ہے کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے جن ریاستوں پر نشانہ سادھ رکھا ہےاگر موجودہ صورت حال برقراررہی تو کسی پارٹی میں اتنا دم خم نہیں کہ وہ کنول کو کیچڑ میں گاڑ سکے۔ کانگریس پارٹی اس وقت اپنے برے دور سے گزر رہی ہے اس لئےآنے والے دنوں میں ہندوستان پر سب سے زیادہ حکومت کرنے والی یہ پارٹی کچھ کر سکے گی یہ کہنا ’دور کی کوڑی‘ ہے۔بغیرسربراہ کے ایک گھر اور خاندان آگے نہیں بڑھتا ہے تو ملک کی اتنی بڑی سیاسی پارٹی بغیر کیپٹن کے کس طرح سے صحیح رخ پر چلے گی اور اس کا کام کاج کی...
ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب قومی راجدھانی دہلی کے جامعہ نگر میں واقع ’شاہین باغ مصر کا تحریر اسکوائر ثابتہو رہا ہے۔مصرکے دارالحکومت قاہرہ کے’تحریر اسکوائر ‘پر ۲۵؍ جنوری ۲۰۱۱ء میں وہاں کے سابق صدر حسنی مبارک کے خلاف مصرکے عوام نے جمع ہو کر تحریک شروع کی تھی۔ٹھیک اسی طرح ہندوستان کی مرکزی حکومت کی غیر جمہوری پالیسی اور عوام الناس میں تفریق پیدا کرنے والے قانون قومی شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے )کے خلاف محض چند خواتین اور طلبہ کی محدود تعداد سے شروع ہوئی یہ تحریک آج اتنی مضبوط اور مستحکم ہوگئی ہےکہ نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیامیں اس کی گونج سنائی دینے لگی ہےاور آج ہندوستا ن کا ہر شہر شاہین باغ بن چکا ہے۔قومی شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے)نیشنل رجسٹریشن آف سیٹیزن(این آر سی)اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر(این پی آر)کے خلاف احتجاج کررہے جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی نئی دہلی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کے خلاف پولیس کارروائی اور بربریت کے خلاف اٹھی یہ آوازدھیرے دھیرے ملک بھر میں بلند ہونے لگی۔سوشل میڈیا اور چند قومی میڈیا کی مثبت کوریج کے سبب’شاہین باغ‘کا احتجاج پورے ہندوست...
Comments
Post a Comment