Posts

Showing posts from December, 2018

taaziyat :ml asrarul haq qasmi

Image
ملت اسلامیہ کے سچے ہمدرد و بے لوث خادم حضرت مولانا محمد اسرارالحق قاسمیؒ کا انتقال ایک عہد کا خاتمہ  مشہور رفاہی تنظیم خدمت خلق ٹرسٹ انڈیا کا اظہارِ تعزیت گرامی قدر مولاناسعود عالم ندوی صاحب،جناب فہد عالم صاحب/مولانا نوشیرعالم صاحب السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ۔اللہ رب العزت سے امید واثق ہے کہ آپ حضرات بعافیت ہوں گے۔ ۷؍دسمبر ۲۰۱۸ء کی صبح جب آنکھ کھلی تو سب سے پہلے یہ جانکاہ خبر ملی کہ ملت اسلامیہ کے سچے ہمدرد اوربے لوث خادم حضرت مولانا محمد اسرارالحق قاسمی صدر آل انڈیا ملی و تعلیمی فاؤنڈیشن و رکن پارلیمنٹ(لوک سبھا) اب ہمارے درمیان نہیں رہے۔  إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ۔ بلاشبہ حضرت کا سانحہ ارتحال ایک عہد کا خاتمہ ہے۔بالخصوص دینی،علمی،ملی ،سیاسی،سماجی اوردعوتی و اصلاحی حلقوں میں آپ کے جانے سے جو خلاپیدا ہواہے اس کی تلافی ممکن نہیں۔حضرت مولانا کا یہ وہ خاص وصف تھا جس کی وجہ سے آج پوری ملت سوگوار ہےاور سبھی کو آپ کی جدائی کا غم یکساں ستا رہاہے۔ کسی کویقین نہیں ہوتا کہ دیر رات اصلاح معاشرہ اور عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا درس دینے

خیموں کا شہر مظفر نگر

Image
مبصر: نوراللہ جاوید قاسمی ہندوستان کی آزادی کے بعد سے ہی سیاسی اغراض و مقاصد کیلئے انسانی لاشوں کا ڈھیڑ جمع کرنا سیاست دانوں کا مشغلہ رہا ہے ۔سالوں سے ایک ساتھ رہنے والے ہندئو اور مسلمان کے درمیان ضرورت اور وقت کے تقاضے کے مطابق محبت اور نفرت کی دیواریں کھڑی کی جاتی رہی ہیں ۔سچ کہا ہے کسی نے فرقہ وارانہ فسادات ہوتے نہیں ہیں، بلکہ نفرت کی چنگاری کو ہوا دی جاتی ہے ،پھر اس کے بعد انسانی لاشوں کا ڈھیڑ جمع کرکے اقتدار کے زینے طے کیے جاتے ہیں ۔ اس طرح کے کاروبار سے فصل کاٹنے والوں کو اس سے کوئی سروکار نہیں کہ اس کی وجہ سے انسانیت کس قدر ذلیل وخوار ہوتی ہے اور وطن عزیزہندوستان کی دنیا میں جگ ہنسائی ہوتی ۔ اس کے نتیجے میں زندگیاں کتنی مشکل ہوجاتی ہیں ،ہزارہا ہزارگھر برباد ہوجاتے ہیں ،ہنستا کھیلتا خاندان بکھرجاتا ہے ۔کل تک پختہ گھروں میں رہنے والے اچانک خیموں میں پناہ گزیں ہونے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔ ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب قاسمی کی مرتب کردہ کتاب ’’خیموں کا شہر مظفر نگر ‘‘گزشتہ سال کے اخیر میں پارلیمانی انتخابات میں سیاسی برتریت کیلئے نفرت کے سوداگروں نے فرقہ وارانہ تشدد کی ای

تلنگانہ میں ٹی آر ایس اور ایم آئی ایم اتحاد کیوں ہے خاص؟

Image
  ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب اس وقت ہندوستان کی پانچ ریاستوں میں اسمبلی کے انتخابات ہو رہے ہیں،ان میں سے مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ اور میزورم میں انتخابات مکمل ہوچکے ہیں، جبکہ تلنگانہ اور راجستھان میں ۷؍دسمبر کو ایک مرحلہ میںووٹنگ ہوگی ۔پانچوں ریاست کے انتخابی نتائج ۱۱؍دسمبر کو آئیں گے۔اس لئے سیاسی رہنماؤں کی نظر یںمؤخر الذکر ریاستوں پر مرکوز ہیں۔ تلنگانہ اور راجستھان دونوں ریاستوں میں انتخاب کا فی دلچسپ ہے۔اس کی وجہ یہ ہےکہ ایک طرف جہاں تلنگانہ کے قیام کے بعد دوسری مرتبہ اسمبلی کے انتخابات ہو رہے ہیں اور برسر اقتدار پارٹی تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس)کو سخت چیلنج کا سامنا ہے، اسی طرح راجستھان میں بی جے پی کی کشتی بھنور میں ہے۔وہاں سے جو رپورٹیں آرہی ہیں اس میں بی جے پی کے لئے کچھ خاص نہیں ہے ، پارٹی شکست کے دہانے پرکھڑی ہے۔حالانکہ وزیر اعظم نریندر مودی ،صدر امت شاہ ،راجناتھ سنگھ،سشماسوراج اور یوگی ادیتہ ناتھ سمیت بی جے پی نےبڑ ےسورماؤں کوراجستھان کی جنگ جیتنے کیلئے لگادیا۔آر ایس ایس سمیت دائیں بازو کی دیگر تنظیموں کی جو کوششیں ہیں وہ الگ۔   تلنگانہ کی بات کریں تو

مولانا اسرارالحق قاسمی کا انتقال ایک عہد کا خاتمہ

Image
مولانا اسرارالحق قاسمی کا انتقال ایک عہد کا خاتمہ   مشہور رفاہی تنظیم خدمت خلق ٹرسٹ انڈیا کے ارکان و ذمہ داران کا اظہارِ تعزیت نئی دہلی(آئی این این/ ملت ٹائمز ) عظیم ملی رہنما و رکن پارلیمنٹ مولانا محمد اسرارالحق قاسمی کا انتقال دینی ، ملی ، سیاسی اور سماجی حلقوں میں بڑا نقصان ہے ۔ ان کے انتقال سے جو خلاء پیدا ہواہے اس کا پر ہونامشکل نظر آتا ہے ، ان کے انتقال سے پوری ملت سوگوار ہے ۔ یقین نہیں ہوتا کہ دیر رات اصلاح معاشرہ اور حب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی عوام کو تلقین کر نے والی شخصیت صبح کا سورج نہیں دیکھ پائے گی،لیکن یہ قدرت کا نظام ہے اس پر یقین اور ایمان دونوں ضروری ہے۔ان خیالات کے اظہار مشہور رفاہی تنظیم خدمت خلق انڈیا کے ذمہ داران نے اپنے تعزیتی پیغام میں کیا ہے ۔میڈیا کے لئے جاری ایک پریس بیان میں کہا گیا ہےکہ مولانا فقیر صفت انسان تھے اور بڑی بے نیازی سے قوم و ملت کی خدمت انجام دے رہے تھے ۔ زندگی کے آخری چند گھنٹوں میں بھی دین کی خدمت کی اور عوام کو حب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تلقین کر تے رہے ۔مولانا صبر و استقلال کے پیکر تھے، ہمیشہ اپنے کام پر یقی